الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان صادق حسین جابرانصاری نے بدھ کے روز ایران اور روس کے وزرائے خارجہ محمد جواد ظریف اور سرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونی گفتگو کی خبر دی اور کہا کہ محمد جواد ظریف نے اس گفتگو میں روسی جنگی طیارہ مار گرائے جانے سے متعلق تازہ ترین صورت حال پر تشویش کا اظہارکیا۔
محمد جواد ظریف نے اس طرح کے واقعات کو بحران شام میں شدت اور دہشت گرد گروہوں کو غلط پیغام پہنچنے کا باعث قرار دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ اس واقعے نے ایک بار پھر شام کے حالات کی حساسیت اور عالمی امن و سلامتی پر اس کےاثرات نیز دہشت گردی کا متحدہ طور پر بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کئے جانے کی ضرورت کو ثابت کیا ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کوشش میں کامیابی، دہشت گردی کے مقابلے میں
متحدہ علاقائی اور بین الاقوامی عزم و ارادے کی متقاضی ہے۔
تھا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے مطابق اس طیارے کو فضا سے فضا میں مار کرنے والےمیزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا تھا۔
