الوقت کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاؤروف نے پیر کو ماسکو کے قریب نوجوانوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس ، امریکی نائب صدر کے اس موقف کو ہرگز تسلیم نہیں کرتا کہ عراق کو شیعہ، سنی اور کرد علاقوں میں تقسیم کر دینا چاہئے۔ سرگئی لاؤروف نے جو بائیڈن کے موقف کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ یہ ایسا ہی ہے جیسے عراقی عوام سے کہا جائے کہ وہ اپنے ملک کا انتظام، کس طرح چلائیں۔ روسی وزیر خارجہ نے اسے سماجی خلفشار پھیلانے کی کوشش قرار دیا۔
سرگئی لاؤروف نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ شیعوں ، سنیوں اور کردوں کو خود یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ کس طرح زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ جوبائیڈن نے 2006 میں نیویارک ٹائمز میں اپنے ایک مقالے میں عراق میں فیڈرل نظام حکومت قائم کرنے اور سنی اور شیعہ مسلمانوں کے لئے خود مختار علاقوں کی تشکیکل کا سازشی نظریہ پیش کیا تھا۔