الوقت کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دعا ہے کہ کراچی میں امن دیر پا قائم ہو، ہم سمجھتے تھے کہ کراچی آپریشن غیرجانبدار اور شفاف ہوگا، رینجرز کا کراچی میں رویہ جانب دارانہ ہے، کراچی میں تحریک انصاف کی مدد کی جارہی ہے، ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجای نمک پاشی کی جا رہی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے ساتھ تیسرے درجے کے پاکستانی شہری جیسا سلوک کیا جارہاہے۔ ہم نے انصاف کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹایا لیکن کہیں بھی ہماری شنوائی نہیں ہوئی۔ اس لئے ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ نے استعفے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم آج پاکستان کے تین منتخب نمائندگان سے مستعفیٰ ہو رہے ہیں۔ جس کے بعد ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے چیمبر میں گئے اور اپنے استعفے پیش کئے جس کے بعد اسپیکر نے ایم کیو ایم کے تمام اراکین سے فرداً فرداً تصدیق کرنے کے بعد استعفے الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا اعلان کردیا۔
دوسری جانب خواجہ اظہارالحسن نے ایم کیو ایم کے 51 اراکین سندھ اسمبلی کے استعفے اسپیکر کے پاس جمع کرائے، تمام اراکین کے استعفے ہاتھ سے لکھے ہوئے ہیں۔ خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے اراکین پارٹی قیادت کی ہدایت پر استعفے دے رہے ہیں، کراچی آپریشن سمیت استعفے دینے کی بہت ساری وجوہات ہیں، حکومت کے خلاف نہیں بادشاہت کے خلاف استعفیٰ دے رہے ہیں۔