الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار نے حکومت برطانیہ سے باضابطہ درخواست کی ہے کہ وہ اسے بی بی سی کی اس رپورٹ میں بیان کردہ معلومات تک براہ راست دسترسی فراہم کرے جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان، پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کو فنڈز اور تربیت فراہم کرتا رہا ہے۔
بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ دعوی کیا تھا کہ اسے پاکستانی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر حکام نے برطانوی حکام کو بتایا ہے کہ ان کی جماعت کو ہندوستانی حکومت سے مالی مدد ملتی رہی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ برطانوی پولیس کو لندن میں ایم کیو ایم کے ہیڈکوارٹر پر چھاپے کے دوران بھاری ہتھیاروں کی ایک لسٹ بھی ملی ہے۔
حکومت برطانیہ پہلے ہی منی لانڈرنگ اور ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق کے لندن میں قتل کے سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے۔
ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ وہ بی بی سی کی رپورٹ پر قانونی چارہ جوئی کا جائزہ لے رہی ہے۔