الوقت كي رپورٹ كے مطابق سيكرٹري خارجہ اعزاز احمد چوہدري نے كہا كہ اسٹرٹيجك توازن كو برقرار ركھنا جنوبي ايشياءميں امن كے ليے ضروري ہے۔
پير كو پاكستاني سفارتخانے ميں ميں ايك نيوز بريفننگ كے دوران ان كا كہنا تھا كہ يہ ان مذاكرات كے ليے ہماري مركزي لائن ہے۔
انہوں نے كہا كہ بھارت كے خطرے كا احساس ہي پاكستان كے جوہري پروگرام كا واحد منطقي وجہ ہے، يہ استعمال كے ليے نہيں بلكہ دفاعي ہتھيار ہے۔
پاكستان كےسيكرٹري خارجہ نے كہا كہ امريكا ہندوستان جوہري معاہدہ جس پر 2006 ميں دستخط ہوئے، نے اس خطے كے اسٹرٹيجك استحكام كو متاثر كيا جو اس معاہدے پہلے موجود تھا۔انہوں نے كہا كہ آج سے شروع ہونے والے مذاكات ميں جوہري عدم پھيلاﺅ، سول جوہري تعاون اور جوہري تحفظ پر بات ہو گي۔