الوقت كي رپورٹ كے مطابق انصاراللہ نے اپنے بيان ميں كہاہے كہ يمن كي عوامي رضاكار فورس اور فوج نے القاعدہ كے اڈوں كو نشانہ بنا كر دراصل سعودي حملوں كا جواب ديا ہے كيونكہ القاعدہ نہ صرف يمن كے لئے خطرہ ہے بلكہ يہ دہشت گرد تنظيم علاقے كي تمام قوموں اور ممالك كے لئے بھي خطرے كا باعث بني ہوئي ہے- عوامي انقلابي تحريك انصاراللہ نے كہا كہ يمن كے عوام مناسب وقت پر سعودي جارحيتوں كا مناسب جواب ديں گے۔ انصار اللہ كے بيان ميں آيا ہے كہ ہمارا مقصد آل سعود كے مكروہ چہرے سے نقاب ھٹانا ہے اوراب دنيا كو سعودي عرب كا حقيقي چہرہ دكھائي ہے۔ اس بيان ميں انصاراللہ نے جنگ بندي كے بعد كے دور كے بارے ميں كہا كہ ہمارا منصوبہ، قومي مذاكرات ہيں جسے ہم نے سعودي عرب كے حملوں سے پہلے ہي پيش كيا تھا ليكن افسوس كہ سعودي جارحين نے وحشيانہ حملے، قتل عام اور گھروں كو مسمار كر كے قومي مذاكرات كي پيشرفت ميں ركاوٹيں ڈاليں اور اب بھي وہ اس كام ميں ركاوٹيں كھڑي كر رہے ہيں-