الوقت کی رپورٹ کے مطابق آج ہفتے کی صبح ناظم آباد میں دھشتگردوں نےایک کلینک پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈاکٹر انورعلی عابدی سمیت 2 افراد شدید زخمی ہوگئے۔بعد ازاں ڈاکٹر انورعلی زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگئے۔
پولیس نے واقعے میں ٹارگٹ کلنگ کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
واقعہ کے بعد دھشتگرد حسب معمول فرار کر گئے۔ کراچی میں ڈاکٹر انورعلی عابدی کا قتل آج ایسے میں ہوا ہے کہ جب پلیس نے دعوی کیا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز کے چھاپوں کے دوران 70 جرائم پیشہ افراد گرفتار جب کہ ان کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا۔
پولیس اور رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر ٹارگٹ کلرز، بھتہ خور، اشتہاری اور مفرور ملزمان کو حراست میں لے لیا۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، دستی بم اور دیگر سامان بھی برآمد ہوا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کو نیو کراچی، ناظم آباد، موچھکو، بلدیہ ٹاون، اورنگی ٹاون، ملیر، جیکب لائن، سولجر بازار اور دیگر علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔
ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل شہر کراچی، پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، تاہم کئی سالوں سے جاری اغوا برائے تاوان، قتل، لسانی، فرقہ وارانہ اور سیاسی تشدد کی وجہ سے شہر کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔