الوقت کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور مشرق وسطی کے امور میں روسی صدر کے خصوصی نمائندے میخائیل بوگدانف نے ٹیلیفونک گفتگو میں یمن میں فوجی کارروائی جاری رہنے کو اس ملک کی صورتحال کے مزید پیچیدہ ہونے کا باعث قرار دیا ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور مشرق وسطی کے امور میں روسی صدر کے نمائندے نے یمن کے خلاف سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں کو غلط اور غیر قانونی قرار دیا اور سیاسی طریقے سے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر تاکید کی۔ امیر عبداللہیان اور میخائل بوگدانف نے یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نئے نمائندے اسماعیل ولد شیخ احمد کے کام شروع کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے فوجی کارروائی روکنے کے لئے ضروری اقدامات عمل میں لانے اور اسی طرح یمنی عوام تک انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے لئے فوری حالات سازگار بنانے پر زور دیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے چھبیس مارچ سے یمن پر حملے شروع کر رکھے ہیں جو بدستور جاری ہیں۔ ان حملوں میں ہزاروں یمنی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ جارح ملکوں نے یمن کا بحری اور فضائی محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور یہ ممالک انسان دوستانہ امداد یمن پہنچانے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔