الوقت - ایران نے صوبہ ادلب میں ہوئے کیمیائی حملے کی مذمت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام کے ادلب میں ہوئے کیمیائی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تہران، ہر طرح کے کیمیائی حملے کی مذمت کرتا ہے۔ بہرام قاسمی نے بدھ کو تہران میں کہا کہ شام میں یہ کوئی پہلا کیمیائی حملہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیمیائی حملے کا ایک مقصد، بحران شام کے حل کے لئے کی جانے والی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ اس سے پہلے شام کی فوج اور وہاں کی وزارت خارجہ نے الگ الگ بیان جاری کرکے دہشت گرد گروہوں اور ان کے حامیوں کو ادلب میں کیمیائی حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
شام کی فوج نے منگل کو ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ شام کی مسلح افواج، ادلب کے "خان شیخون" شہر میں کسی بھی طرح کے کیمیائی مواد کے استعمال کی سختی سے تردید کرتی ہے اور فوج نے ماضی سے لے کر آج تک کبھی بھی کیمیائی ہتھیار استعمال نہیں کئے ہیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے ذمہ دار، دہشت گرد اور ان کے حامی ہیں جو اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے عام شہریوں کی جان سے کھیل رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیمیائی حملہ ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ جب دہشت گردوں کو بری طرح ناکامی مل رہی ہے اور اس لئے وہ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور اپنے حامیوں کو خوش کرنے کے لئے اس طرح کے گھٹیا کام کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کو شام کے ادلب کے جنوب میں واقع "خان شیخون" علاقے میں کیمیائی حملہ کیا گیا تھا جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور تقریبا 400 زخمی ہو گئے۔