الوقت - عراق کی رضاکار فورس کے کمانڈر نے کہا ہے کہ موصل شہر کا چاروں طرف سے محاصر کر لیا گیا اور اور گھیرے کا دائرہ تنگ سے تنگ کیا جا رہا ہے اور رضا کار فورس کے جوان، شہر میں موجود دہشت گردوں کے خلاف شدید حملے کے عمل کو تیزی سے انجام دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق عراق کی رضاکار فورس کے کمانڈر ابو مہدی المہندس نے جمعے کو بتایا کہ رضاکار فورس کے جوان، موصل شہر سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں اور سنجار سے مغربی، مشرقی اور جنوبی علاقے تک کے لئے داعش کی سپلائی لائن منقطع کر دی ہے۔
ابو مہدی المہندس نے کہا کہ رضاکار فورس کے جوانوں نے مغربی موصل کے بغداد سے بادوش ہائی وے کے سیکڑوں کلومیٹر کے راستے پر کنٹرول کر لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مناسب وقت پر موصل میں موجود دہشت گردوں کے خلاف وسیع کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ عراق کے شمالی صوبے نینوا کے موصل شہر کی آزادی کی مہم 17 اکتوبر 2016 سے وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم پر شروع ہوئی ہے اور اس دوران عراقی فورسز نے مشرقی موصل کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔
مغربی موصل کی آزادی کی مہم 19 فروری 2017 سے شروع ہوئی جس کے دوران عراقی فورسز نے اس شہر کے مغربی حصے کے 40 فیصد علاقوں کو آزاد کرانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔