الوقت - عراقی عوام اور اس ملک کے حکام کی مخالفت کے باوجود امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکی فوجی عراق میں موجود رہیں گے۔
الميادين ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی سے ملاقات میں کہا کہ ہمارے فوجیوں کی عراق میں موجودگی ایک ضرورت ہے۔
ٹرمپ نے دعوی کیا کہ اس وقت ہماری توجہ جس چیز پر مرکوز ہے وہ دہشت گرد گروہ داعش کی شکست ہے اور یہ ایسا کام ہے جس پر موجودہ وقت میں کام ہو رہا ہے۔
اس ملاقات میں عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے بھی کہا کہ اس وقت عراقی سیکورٹی فورس دہشت گرد گروہ داعش سے مقابلے کی سربراہی کر رہی ہے اور موصل شہر کی مکمل آزاد قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش کا مکمل خاتمہ کرنے میں عراق، تاریخ کے حساس اور فیصلہ کن مرحلے میں ہے اور ہمارے سیکورٹی اہلکار دوسرے فوجیوں کی مدد سے دہشت گرد گروہ داعش کا خاتمہ عراق، علاقے حتی پوری دنیا سے کر سکتے ہیں۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش سے مقابلہ کرنے والے عراقی سیکورٹی فورس علاقے کے سب سے زیادہ طاقتور ہیں اور ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ اس طرح کی سیکورٹی فورسز ہمارے پاس ہے۔
عراقی سیکورٹی فورس کی جانب سے دہشت گرد گروہ داعش کو ختم کرنے کی کوششوں کے باوجود امریکی یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ عراق میں داعش کا مقابلہ کرنے میں وہ اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب عراقی عوام اور اس ملک کی متعدد مشہور شخصیات نیز عہدیدار اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کو عدم تحفظ اور بدامنی کا بہت اہم عنصر قرار دیتے ہیں۔