الوقت - امریکہ کی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی کے سربراہ جیمز كومے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایجنسی گزشتہ سال کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس کی تحقیقات کے دائرے میں ٹرمپ کی انتخاباتی ٹیم اور ماسکو کے درمیان ممکنہ تعلقات بھی شامل ہے ۔ ایوان نمائندگان کی انٹیلی جینس معاملے کی مستقل کمیٹی کے سامنے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز كومے نے کہا کہ جاری تحقیقات کی تصدیق کرنے کا فیصلہ بے نظیر ہے کیونکہ پالیسی کے تحت ایجنسی کسی موجودہ تحقیقات کی تصدیق نہیں کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہر حال، محکمہ انصاف نے وسیع مفاد عامہ کے تحت اس مسئلے پر موافقت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دائرے میں ٹرمپ کی تشہیراتی ٹیم سے وابستہ افراد اور روسی حکومت کے درمیان کسی طرح کے رابطہ کا مسئلہ بھی شامل ہے۔ اس کی بھی تحقیقات ہو رہی ہے کہ کیا ٹرمپ کی تشہیراتی ٹیم اور روس کی کوششوں کے درمیان کسی طرح کی ہم آہنگی تھی۔ كومے نے موجودہ تحقیقات کے بارے میں تفصیلات دینے سے انکار کیا۔ مسئلے کے بہت پیچیدہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے ایف بی آئی ڈائریکٹر نے کہا کہ تحقیقات مکمل کرنے کی کوئی میعاد نہیں ہے۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز كومے نے پہلی بار اس معاملے میں عوامی طور پر کچھ بیان دیا ہے، اس کے ساتھ ہی ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے فون ٹیپنگ کے الزامات کی تحقیقات بھی کی جانی ہے۔ ٹرمپ نے چار مارچ کو ٹویٹ کیا تھا کہ اوباما نے ان کے فون ٹیپ کرائے تھے، ان الزامات کے بعد ملک میں سیاسی بحث تیز ہوگئی تھی۔