الوقت - روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جرمنی کے وزیر خارجہ زیگمار گابرئيل کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں یہ بتایا کہ وہ کس طرح سی آئی اے کے حملے سے محفوظ رہے۔
لاوروف نے کہا کہ وہ امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جاسوسی سے بچنے کے لئے حساس مذاکرات میں اپنے ساتھ موبائل فون نہیں رکھتے تھے۔
ماسکو سے فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بہت کوشش کہ حساس مذاکرات میں اپنے ساتھ موبائل فون نہ لے جاؤں تاکہ سی آئی اے مذاکرات کی جاسوسی نہ کر سکے۔
روس کے وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ انہوں نے شام اور یوکرین بحرانوں اور ماضی میں ایران کے ایٹمی مذاکرات جیسے کئی اہم مذاکرات میں روس کی نمائندگی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس خوف سے مذاکرات میں اپنے ساتھ موبائل فون نہیں لے جاتا تھا تاکہ مذاکرات کی جاسوسی امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نہ کر سکے۔
انہوں نے صحافیوں کے اس سوال کے جواب میں کہ سی آئی اے اسمارٹ فون اور ٹی وی کے ذریعے بھی لوگوں کی جاسوسی کر سکتی ہے، یہ بات کہی۔
انہوں نے جرمنی کے اپنے ہم منصب کے ساتھ مذاکرات میں کہا کہ میں خود جب کسی اہم مذاکرات میں شرکت کے لئے جاتا تھا تو کوشش کرتا تھا کہ میرا موبائل فون میرے پاس نہ رہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ یہ مسئلہ درد سر بن جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے ہیکر اسمارٹ فون، سمارٹ ٹی وی اور یہاں تک کہ میں نے سنا ہے کہ فریج میں بھی نقب لگا سکتے ہیں۔