الوقت - ملائیشیا کی پولیس نے بتایا ہے کہ اس نے سعودی عرب کے فرمانروا کے خلاف ایک دہشت گردانہ کارروائی کو ناکام بنا دیا۔
ملائیشیا پولیس کے سربراہ خالد ابو بکر نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ اس دہشت گردانہ سازش میں یمن کے چار افراد سمیت سات افراد شامل تھے اور سیکورٹی فورسز نے انہیں فروری میں ہی گرفتار کر لیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے لوگ دہشت گرد گروہ داعش سے رابطے میں تھے۔ ملائیشیا پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ ان لوگوں نے سعودی فرمانروا کے ملائیشیا دورے کے دوران ان پر حملے کی سازش تیار کر رکھی تھی۔ ان کے مطابق ان لوگوں کو جرم سے پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا۔
ملائیشیا کی پولیس نے اس سے پہلے بھی ایک بیان میں بتایا تھا کہ گرفتار شدہ لوگوں میں سے ایک ملائیشیائی اور ایک انڈونیشی شہری ہے اور وہ ایک گاڑی یا ٹرک بم کے ذریعے بڑا حملہ کرنا اور پھر وہاں سے فرار ہو کر شام میں داعش کی صف میں شامل ہونا چاہتے تھے۔ اطلاع کے مطابق ان دونوں کو 26 فروری کو ایک انسداد دہشت گردی کارروائی کے روز گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے ایک مقامی ریستوران میں باورچی ہے جبکہ دوسرا طالب علم ہے۔ سعودی فرمانروا نے 26 فروری کو ہی ملائیشیا کا دورہ شروع کیا تھا۔