الوقت - امریکی کانگریس کا ایک وفد امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے بارے میں مذاکرات کرنے کے لئے اسرائیل کے دورے پر ہے۔
اسرائیل کے ٹیلویژن-10 نے رپورٹ دی ہے کہ اس وفد میں امریکی سینیٹ کی داخلی سیکورٹی کے امور کی فرعی کمیٹی کے رکن شامل ہیں جو بیت المقدس میں تجویز شدہ جگہ کا جائزہ اور اس اقدام کے سیاسی پہلوؤں پر گفتگو کریں گے۔
یہ وفد سنیچر کو امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کے بارے میں تل ابیب اور واشنگنٹن کے درمیان گفتگو کو مکمل کرے گا۔ اس تناظر میں یہ وفد اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اور دوسرے عہدیداروں سے تفصیلی گفتگو بھی کرے گا۔ اسی طرح یہ وفد اسرائیل کی دوسری پارٹیوں اور کینیسٹ کے ارکان سے بھی ملاقات کر سکتا ہے۔
امریکی سینیٹر ران ڈی سانٹیس، امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کے سب سے بڑے حامی ہیں جنہوں نے سفارتخانے کی منتقلی کے لئے گزشتہ مہینے ایک کمپین بھی شروع کیا تھا۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک خط میں جس میں کانگریس کے 100 ارکان کی دستخط تھی اور جس میں سفارتخانے کی منتقلی کی مطالبہ بھی کیا گیا تھا، کہا کہ اسرائیل، علاقے میں امریکا کا ایک طاقتور اتحادی ہے۔
امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے بارے میں دنیا کے متعدد رہنما اور تنظیمیں خبردار کر چکی ہیں۔