الوقت - امریکی نیوز ایجنسی ایسوشیٹیڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں تہران میں منعقد چھٹی بین الاقوامی فلسطین کانفرنس میں قائد انقلاب اسلامی کی تقریر کے دو موضوع کو بڑے آب و تاب سے بیان کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں منعقد بین الاقوامی فلسطین کانفرنس میں رہبر انقلاب اسلامی کے بیان پر وسیع سطح پر ردعمل سامنے آئے ہیں۔ مغربی ذرائع ابلاغ نے رہبر انقلاب کی تقریر کے دو حصے پر خصوصی توجہ دی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے منگل کو تہران میں منعقد انتفاضہ فلسطین کی حمایت کی بین الاقوامی کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو ناجائز اور ناپاک حکومت قرار دیا ۔ ایسوشیٹیڈ پریس نے سب سے پہلے رہبر انقلاب اسلامی کی تقریر کو شائع کیا اور کہا کہ ایران کے سینئر لیڈر نے اسرائیل کو ناجائز اور ناپاک باب قرار دیا۔
ایسوشیٹیڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ایران کے سینئر لیڈر نے تہران میں فلسطین کی حمایت میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں اسرائیل کے لئے ناجائز اور ناپاک الفاظ کا استعمال کیا۔
یہ خبر ایجنسی لکھتی ہے کہ ایران کے سینئر لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا یہ بیان، یہودی حکومت کے خلاف جو ایران کی سب سے بڑی دشمن ہے، ان کے اب تک کے سب سے سخت بیانات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
ایسوشیٹیڈ پریس نے لکھا کہ آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ دنیا کے مختلف علاقوں سے یہودیوں کو جمع کرکے مشرق وسطی میں لایا گیا اور پھر فلسطینیوں کی سرزمین پر انہیں بسا کر اسرائیل کے وجود میں لایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ، تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے جو دیگر سیاہ ابواب کی طرح خدا کے فضل و کرم سے بند ہو جائے گا۔
اس رپورٹ کے آخر میں آیا ہے کہ ایران کے لیڈر نے تمام مسلمانوں سے فلسطین اور مزاحمت کی حمایت کی اپیل کی۔