الوقت - لبنان میں روس کے سفیر نے کہا ہے کہ حزب اللہ شروع سے ہی ایک مزاحمتی تحریک رہی ہے اور اس کی اہم اسٹریٹجک اور سیاسی گرفت ہے اور اس سے بڑھ کر یہ تنظیم شام میں دہشت گردی سے سنجیدہ جنگ کر رہی ہے۔
لبنان میں روس کے سفیر الیكزینڈر زاسپيكين نے بیروت میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ لبنان میں امن و استحکام کے قیام میں براہ راست حزب اللہ کا کردار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہم حساس مرحلے میں ہیں اور ہم سب کو دہشت گردی سے مقابلے کے لئے ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہئے۔
روسی سفیر کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی جب سے تشکیل ہوئی ہے تب سے یہ مزاحمتی تحریک تھی اور اب بھی یہ مزاحمتی تحریک ہے، حکومت اور پارلیمنٹ میں اس کی کافی پکڑ ہے اور اس سے بڑھ کر یہ شام میں دہشت گردوں سے شدید جدوجہد کر رہی ہے۔
انہوں نے شام میں روس کے موقف کے بارے میں کہا کہ روس کا یہ اسٹرٹیجک موقف ہے اور حالیہ چند برسوں میں اس میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے اور ماسکو نے شروع سے ہی شام میں پرامن سیاسی حل کے لئے ایک روڈ میپ پر اتفاق کے لئے وسیع سطح پر کوششیں کی ہیں۔