الوقت - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے كي ایران کے خلاف سعودی عرب اور اسرائیل کی مشترکہ پالیسی، اتفاق کی بات نہیں ہے۔
بہرام قاسمی نے پیر کو اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ میونخ سیکورٹی کانفرنس میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ اور صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے ایران مخالف بیانات میں مساوات، ایک اتفاق نہیں ہے، کہا کہ متعدد ثبوتوں سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ یہ دونوں حکومتیں علاقے کے مسائل میں ایک دوسرے کے تعاون اور ہماہنگی سے کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان دونوں ہی حکومتوں کا خیال ہے کہ علاقے میں اپنی ہزارہا شکستوں اور ناکامیوں کی تلافی کے لئے، بین الاقوامی سطح پر ایران کے خلاف ماحول گرم کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ان دونوں حکومتوں نے جس طرح ایک ساتھ ایک ہی زبان میں تکراری باتیں کی ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ بری طرح سے ناکام ہو چکی ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی جانب سے دہشت گردی اور داعش کے حامیوں کے بارے میں ایک بے بنیاد اور مضحکہ خیز الزام کسی بھی طور پر آل سعود سے تکفیری دہشت گردوں کے گہرے تعلقات اور بے گناہ لوگوں کے خلاف ان کے بھیانک جرائم پر پردہ نہیں ڈال سکتا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر اور صیہونی حکومت کے وزیر جنگ اویگڈر لبرمین نے اتوار کو میونخ سیکورٹی کانفرنس میں ایران و گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کی تنقید کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ایران، دہشت گردی کا حامی ہے۔ یہ بیان ایسی حالت میں ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب دونوں ہی علاقے میں تکفیری شدت پسندوں کے اہم حامی مانے جاتے ہیں۔