الوقت - امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی دلی خواہش ہے کہ امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل ہو جائے۔
یہ بات ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو وائٹ ہاؤس میں صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات میں کہی۔ پریس ٹی وی کے مطابق صیہونی حکومت اس سے پہلے بھی متعدد بار اپنے حامی ممالک سے یہ مطالبہ کر چکی ہے کہ وہ اپنے سفارت خانوں کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کر دیں۔ یہ ممالک عوامی مخالفت کے خوف سے ابھی تک ایسا کرنے سے پرہیز کرتے رہے ہیں۔
اب امریکا کی جانب سے دوبارہ اس بات پر تاکید سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کس حد تک غاصب صیہونی حکومت کا حامی ہے۔
اس مشترکہ پریس کانفرنس میں صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکا کی جانب سے اس غاصب حکومت کی حمایت پر خوشی کا اظہار کیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر نے ایک بار پھر ایران کے ایٹمی معاہدے یا جےسی پی او اے کو بدترین معاہدہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت نے ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی ہیں اور اس کے بعد بھی مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ ایران کا جوہری پروگرام اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔