الوقت - نئے دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ شام میں حکومت کی سرنگونی کے لئے امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے تین عشرے پہلے ہی منصوبہ بنا لیا تھا۔
سی آئی اے کے ایک قدیمی دستاویز جو ابھی حال ہی میں مرحلے وار شائع کئے جا رہے ہیں، سے پتا چلتا ہے کہ امریکا کی حکومت نے کچھ عشرے پہلے ہی موجودہ سیاست کی بنیاد پر شام کی غیر مستحکم بنانے کی اسٹراٹیجی تیار کر لی تھی۔
یہ دستاوزیر سی آئی اے نے 1986 میں حافظ الاسد کی حکومت کے خلاف اسرائیل اور عرب ممالک کی مخفی جنگ کے زمانے میں تیار کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر شام کی حکومت سرنگونی کے قریب ہے۔ سی آئی نے انے 24 صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ تیار کی تھی جس کا عنوان تھا شام : بڑی سیاسی تبدیلیوں کے دھانے پر۔ اس رپورٹ کو امریکا کے موجودہ صدر رونالڈ ریگن کی حکومت کے کچھ ارکان میں تقسیم کی گئی تھی۔
لیبر ٹرن انسٹیوٹ ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ اس وقت کی حکومت کے چنندہ ارکان کے درمیان اس رپورٹ کے تقسیم کئے جانے سے پتہ چلتا ہے کہ اس رپورٹ کے مخاطب صرف اور صرف ریگن حکومت کے اعلی عہدیدار ہی تھی۔
سی آئی اے نے یہ رپورٹ حافظ اسد کی حکومت کے خلاف اخوان المسلمین کی مسلحانہ بغاوت کے چار سال بعد تیار کیا تھا، اسی لئے طبیعی ہے کہ شام کی حکومت کی سرنگونی کے لئے اخوان المسلمین کی پھر سے بغاوت شروع ہونے کا امکان ہے۔
سی آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت کی منتقلی اور حکومت سے جدا ہونے والے فوجیوں کی بغاوت سے بھی شام کی حکومت سرنگوں ہو سکتی ہے۔