الوقت - امریکا کے صدر نے روس سے کہا ہے کہ وہ کریمیا علاقے کو دوبارہ یوکرین کو واپس کر دے ۔
امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جن کی روس دوستی امریکا کے اندر کافی تنازع کا سبب بنی ہوئی ہے اور ٹرمپ کی پوری ٹیم شک و شبہے کے دائرے میں آ گئی ہے، اب یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ روس کے ساتھ سختی سے عمل کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان سین اسپائسر نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ انہیں یہ امید ہے کہ روسی حکومت یوکرین میں تشدد کو لگام لگائے گی اور کریمیا کا علاقہ یوکرین کو واپس کر دے گی۔
واضح رہے کہ 17 مارچ 2014 کو کریمیا نے یوکرین سے اپنی آزادی کا اعلان کر دیا تھا اور روس میں ملحق کے لئے رسمی درخواست کی تھی۔ اس موضوع پر ریفرنڈم کرایا گیا جس میں 96.8 فیصد افراد نے روس کے ساتھ الحاق کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان اسپائسر نے کہا کہ یہ سب کچھ اس لئے ہوا کہ سابق صدر اوباما، روس کے بارے میں ضرورت سے زیادہ سختی دکھا رہے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ گزشتہ حکومت سے بالکل مختلف انداز میں کام کرے گی اور ہم مل کر داعش اور دہشت گردی جیسے بڑے مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ میں روس کے سفیر ویتالی چوركین نے حال ہی میں کہا کہ کریمیا کے عوام نے ریفرنڈم میں بالکل واضح الفاظ میں اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔