الوقت - امریکا کے ایک مشہور تجزیہ نگار اور مبصر ایلن برمن نے جمعے کو اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ایران اور روس کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ نے جو منصوبہ بنایا تھا وہ بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔
انہوں نے فارن افئرز میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ ایران اور روس کے دیرینہ اور قدیمی تعاون کو توڑنے کے لئے وائٹ ہاوس نے ماسکو کے ساتھ صلح کے کچھ منصوبے پیش کئے کئے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ یہ نظریہ اس بات پر مبنی ہے کہ روس کے کچھ امتیازات دے کے اس ملک کو اس کام کے لئے قانع کیا جا سکتا ہے۔
وائٹ ہاوس کے ایک باخبر ذریعےکا کہنا ہے کہ یقینی طور پر ایران اور روس کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں اور جو چيز مشخص ہے وہ یہ ہے کہ پوتین، ایران کے ساتھ اپنے اتحاد کو کمزور کرنے کے مقابلے میں کیا امتیازات چاہتے ہیں۔
فارن آفئرز کے تجزیہ نگار لکھتے ہیں کہ امریکا کے نئے صدر اور ان کے مشاورین کو جلد ہی پتا چل جائے گا کہ ایران اور روس کے درمیان تعلقات میں اختلافات پیدا کرنے کا مطالبہ صرف توسیع پسندی ہے، اور گزشہ عشروں کے واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ 25 سال سے ایران اور روس کے درمیان سیاسی، فوجی اور اقتصادی تعلقات ہیں، وہ بہت مضبوط اور مستحکم ہیں۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ماسکو کو ہر وقت سے زیادہ اس وقت تہران کی ضرورت ہے اور اس وقت ہمارے پاس ایسی دلیلیں ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے اسٹرٹیجک تعلقات اس وقت پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہیں۔