الوقت - حزب اللہ لبنان نے صیہونی کنیسٹ میں فلسطینی سرزمین پر قبضہ کرنے کے قانون کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے ارادوں کو توڑنے کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔ حزب اللہ لبنان نے منگل کے روز اپنے بیان میں کہا کہ اس قانون کی منظوری صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینی سرزمینوں پر تسلط قائم کرنے، فلسطین کی سرزمین اور قوم کی شناخت تبدیل کرنے کا دوسرا حربہ ہے ۔ اس بیان میں آیا ہے کہ فلسطینی سرزمینوں پر صیہونی حکومت کا قبضہ، دنیا کی تمام بڑی طاقتوں کی پیشانی پر بدنما داغ ہے جو علاقے میں امن کی برقراری کے لئے کوشش کا دعوی کرتی ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے بیان میں آیا ہے کہ فلسطینی سر زمینوں پر اسرائیل کے قبضے کی وجہ عالمی برادری کی ناتوانی کی دلیل ہے جو صیہونی دشمنوں کے جرائم، عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے کوئی اقدام نہيں کر رہی ہے۔
بیان میں مزید آیا ہے کہ فلسطینی سرزمینوں کے غاصبانہ قبضے اور غیر قانونی کالونیوں کی تعمیرات، صیہونی حکومت کی جانب سے غصب کی گئی سرزمینوں اور حقوق کی واپسی کے فلسطینی ارادے کو ختم نہیں کر سکتی۔
واضح رہے کہ صیہونی پارلیمنٹ کنسٹ نے دو شنبے کی شام کو ایک قانون منظور کیا ہے جس کے تحت فلسطینیوں کی ملکیت پر بنے گھروں کی تعمیر کو قانونی شکل دے دی گئی ہے۔