الوقت - شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ شام ان کی یا ان کے خاندان کی جاگیر نہیں ہے اور کوئی بھی شامی شہری ملک کا صدر بن سکتا ہے۔
بشار اسد نے منگل کو بیلجئیم کی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ داعش اور النصره فرنٹ کے مقابلے میں ملک کی حفاظت کے لئے بڑے پیمانے پر وسائل اور اسٹریٹجک حکمت عملی کی ضرورت ہے اور شامی حکومت عوام کی حفاظت کے لئے تمام وسائل کا استعمال کر رہی ہے ۔
بشار اسد نے کہا کہ دہشت گردی سے جد و جہد شامی حکومت اور فوج کی ذمہ داری ہے، یہ ایک آپشن نہیں بلکہ یقینی فرض ہے۔
شامی صدر نے کہا کہ شام میں امن کا راستہ یہی ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے، دہشت گرد گروہوں کی حمایت بند کرائی جائے اور پھر شامی گروہوں کے درمیان مذاکرات ہوں اور ملک کے مستقبل اور خودمختاری کے بارے میں فیصلہ کیا جائے۔
بشار اسد نے داعش مخالف امریکی اتحاد کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر حقیقی اور غیر قانونی اتحاد ہے کیونکہ اس کا قیام شامی حکومت کی اجازت کے بغیر کیا گیا ہے جو شامی کی قومی حاکمیت کی خلاف ورزی ہے۔
بشار اسد نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ شام کے بارے میں شفاف پالیسی اختیار کرے اور دہشت گردوں کی حمایت بند کرے۔