الوقت - دہشت گرد گروہ داعش لبنان اور اردن جیسے ممالک سے آسان شکار بنائے جانے والے پناہ گزین بچوں کی بھرتی کے لئے اسمنگلروں کو پیسے کی ادائیگی کر رہا ہے۔ برطانیہ کی نئی رپورٹ میں اس کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کے ایک ادارے 'كليم' کی ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ یورپی یونین کی پولیس ایجنسی يوروپول نے بے سہارا بچوں کی تعداد تقریبا 88300 بتائی ہے۔ یہ تمام بچے لاپتہ ہیں اور ان کے انتہا پسند جماعتوں میں شامل ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ رپورٹ پیر کو جاری ہوگی ۔
'كليم' کی سینئر محقق نکتا ملک نے 'آبزور' اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند گروہ نوجوان پناہ گزینوں کو نشانہ بنا رہے کیونکہ انہیں آسانی سے شکار بنا کر جنگجو بنایا جا سکتا ہے اور لڑکیوں کے مسئلے میں جنگجوؤں کی نئی نسل تیار کی جا سکتی ہے ۔
یہ رپورٹ بچوں کی اسمگلنگ، انتہا پسندی اور جدید غلامی کے خطرے کو کم کرنے کے لئے قومی اور بین الاقوامی ضروریات کو واضح کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق داعش نے لبنان اور اردن میں کیمپوں کے اندر بھرتی کے لئے 2000 ڈالر تک کی پیشکش کی۔