الوقت - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر کا یہ دعوی کہ ایران کی جانب سے میزائل تجربہ، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے متضاد ہے، بے بنیاد، تکراری اور اشتعال انگیز ہے۔
بہرام قاسمی نے جمعرات کی شام امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلین کے ایران کے بارے میں دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے کسی بھی میزائل کی اس طرح ڈیزائنگ نہیں کی گئی ہے کہ وہ ایٹمی وار ہیڈز لے جانے کی توانائی رکھتا ہو اسی لئے میزائل تجربہ سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کے خلاف نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی حکام کی جانب سے بیان ایسی صورت میں سامنے آئے ہیں کہ علاقے میں امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں سے جدوجہد میں ایران کی کوشش کسی سے پوشیدہ نہیں ہے اور افسوس کی بات ہے کہ امریکا، ایرانی قوم کی تعریف کرنے کے بجائے بے بنیاد دعوے کرکے اور بغیر سوچی سمجھی پالیسی اختیار کرکے عملی طور پر دہشت گرد گروہوں کی مدد کر رہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سات اسلامی ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخل پر پابندی کے امریکی حکومت کے نسل پرستانہ فیصلے سے ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ امریکی حکام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی رعایت نہیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کو علاقائی ممالک کے درمیان اختلافات پھیلانے کے بجائے جس کا بنیادی اپنے ہتھیار کے بازار کو پھر سے گرم کرنا ہے، یمن میں جنگی جرائم سے فاصلہ پیدا کرنا چاہئے جو اس کے اتحادیوں کی جانب سے انجام دیا جا رہا ہے۔