الوقت - روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام میں نو فلائی زون کے قیام کے ٹرمپ کے منصوبے کا جائزہ لے گا اور اس حوالے سے زیادہ سے زیادہ اطلاعات فراہم کرنے کا انتظار کر رہا ہے۔ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ہم اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ یہ ہتھکنڈا دمشق حکومت کی سرنگونی کے لئے استفادہ ہو۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک پریس کانفرنس میں روسی صدر ولادیمیر پوتین اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ ٹیلیفونی گفتگو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گفتگو داعش کے جد جہد، شام کے حالات اور دوسرے دیگر مسائل پر مرکوز تھی۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اوباما انتظامیہ کے دور میں دہشت گردی سے مقابلے کے لئے امریکا سے جو سمجھوتے ہوئے تھے، واشنگٹن نے اس پر عمل نہیں کیا جس میں دہشت گردی سے جنگ کے لئے مشترک مرکز بنانے پر اتفاق ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کو نہیں پتا کہ کیا ٹرمپ کی نئی حکومت یہ مسئلے کو سنجیدگی سے لیتی ہے یا نہیں لیکن امید ہے کہ یہ ممکن ہے۔
سرگئی لاوروف نے کہا کہ ٹرمپ اور پوتین کی گفتگو میں، امریکا کے صدر نے تاکید کی کہ داعش کے خلاف جنگ میں بڑی تبدیلیاں رونما ہونی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں نو فلائی زون کے قیام کا مسئلہ بھی پیش کیا گیا جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔