الوقت - کاٹو یونیورسٹی اپنی ایک رپورٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تین اہم خارجہ پالیسیوں کا جائزہ لے کر ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی پہلی پالیسی قومیت کی ہے جس کے لئے انہوں نے امریکا فرسٹ کا نعرہ لگایا ہے۔ یہ ایسی حالت میں گزشتہ میں امریکی تدابیر اور پالیسیاں دنیا کے دیگر ممالک کے لئے تشویش کا سبب تھیں۔ ان کی اس بات سے امریکا یہ پالیسی منسوخ ہوتی ہے۔
اس بات کے باوجود کہ ٹرمپ نے گزشتہ فوجی مداخلت کو قبول نہیں کیا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ امن کے کبوتر ہیں۔ در اصل ٹرمپ کی دوسری پالیسی فوجی رجحان ہے۔
فوجی جرنلوں اور سیکورٹی اہلکاروں کو اپنی ٹیم کا حصہ بنانے سے پتا چلتا ہے کہ ٹرمپ فوجی طاقت پر خاص توجہ دیتے ہیں۔ اسی طرح انہوں نے اپنے انتخاباتی وعدوں میں کہا تھا کہ وہ فوج کا تعمیر نو کریں گے۔ اگرچہ ٹرمپ کا یہ خیال ہے کہ اعلی فوجی توانائی ملک کے مفاد کے کم ہونے کا سبب بنے گی لیکن انہوں نے ایذا رسانی اور داعش کی نابودی کا جو وعدہ کیا ہے وہ خاص حالات میں فوجی راہ حل قبول کرنے پر تاکید کرتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے ٹرمپ کی تیسری پالیسی قومی اقتصاد ہے۔ ٹرمپ نے اپنے انتخاباتی وعدوں میں یہ یقین دہانی کرانے کی کوشش کی کہ امریکا کو ملک کی صنعت اور محنت کشاں طبقے کی حفاظت کی ضرورت ہے۔ اسی تناظر میں ٹرمپ نے چین کو غیر منصفانہ تجارت کی وجہ سے اسی کی طرح جواب دینے کی دھمکی بھی دی تھی۔