الوقت - یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبد الملک الحوثی نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے اپنے آقا امریکا کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنے پڑوسی ملک کے خلاف جنگ کا آغاز کیا ہے۔
جمعے کو یمن کے دارالحکومت صنعا میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے سعودی عرب کی جارحیتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے رضاکار فورس کے کردار پر زور دیا اور دشمن کے سامنے کسی بھی قسم کی خود سپردگي کی بابت خبردار کیا ہے۔
المسيرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ سعودی عرب کے مظالم سے مقابلے میں یمنی عوام کی مزاحمت کی جڑیں، مذہبی اصولوں میں پنہا ہے اور یہ جڑیں بہت مضبوط ہیں۔
عبد الملک الحوثی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے اپنے غریب پڑوسی ملک پر شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی موت کے بعد جارحیت شروع کی تاکہ امریکا سے اپنی وفاداری کو ثابت کر سکے۔
انصار اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ واشنگٹن نے آل سعود حکومت کو سفارتی حمایت کی پیشکش کی تھی اور وہ یمن کے خلاف سعودی فضائی حملوں کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔
انہوں نے یمنی عوام سے کہا کہ سعودی عرب کے فضائی حملوں میں ملک کی تنصیبات اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کی پرواہ کئے بغیر زندگی کے تمام شعبوں میں مزاحمت کا مظاہرہ کریں اور دشمن کے مقابلے میں پہاڑ کی طرح ڈٹ جائیں ۔