الوقت - شام کے بحران کے حل کے لئے آستانہ مذاکرات میں روس کے صدر کے نمائندے نے کہا ہے کہ ایران، روس اور ترکی کے درمیان شروعاتی مذاکرات کے بعد تینوں ممالک کے موقف نزدیک ہوئے ہیں۔
آستانہ مذاکرات میں روس کے صدر ولادیمیر پوتین کے نمائندے الکزینڈر لاورنتیف نے بحران شام کے بارے میں آستانہ مذاکرات کے موقع پر کہا کہ ایران، روس اور ترکی، مذاکرات کے ذریعے اپنے مواقف کو نزدیک کرنے پر راضی ہوگئے ہیں اور تینوں فریق شام کی حکومت اور مخالفین کے نمائندوں کے مواقف کو نزدیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
روس کے اس سفارتکار کا کہنا ہے کہ ایران، روس اور ترکی کے نمائندوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات تعمیری اور مفید رہے اور اس مذاکرات سے تینوں فریق کے مواقف نزدیک ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آستانہ مذاکرات شروع ہوگئے ہیں اور شام کی حکومت اور مخالفین کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین کے خصوصی ایلچی نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال زیادہ آسان نہیں ہے، بحران شام تقریبا چھ سال سے جاری ہے اور یہی سبب ہے کہ ہم قدیمی مشکلات کو دور کرنے کے لئے آسان راستے کی تلاش میں ہیں لیکن اسی کے ساتھ ہم تمام طریقہ کار کو بروئے کار لائیں گے تاکہ شام کے بحران کے اصل فریق یعنی حکومت شام اور مخالفین کے نمائندوں کے موقف نزدیک ہو سکیں۔