الوقت - شام کے العكيدات قبیلے کے سردار اور دیرالزور سے رکن پارلیمنٹ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دیرالزور میں دہشت گرد گروہ داعش کے حالیہ وسیع حملے میں امریکا کا مؤثر کردار رہا ہے، کہا کہ اس شہر میں بڑی تعداد میں تکفیری دہشت گردوں کے داخل ہونے اور ان کی وسیع پیمانے پر مدد میں امریکا کا کردار ہے۔
دمشق سے تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دیرالزور شہر کے رہنما اور العكيدات قبیلے کے سردار سطام الدندل نے تسنيم نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے دیرالزور پر حملے کے لئے داعش کی وسیع مدد کی اور اس شہر میں بڑی تعداد میں دہشت گردوں کی دراندازی کو آسان بنانے کے لئے واشنگٹن نے داعش کی وسیع سطح پر مدد کی۔
الدندل نے کہا کہ دیرالزور شہر پر داعش کے وسیع حملے کے ساتھ ہی، اس شہر پر میڈیا کے حملے بھی تیز ہو گئے اور کہا جا سکتا ہے کہ داعش کے دہشت گرد صرف دو گھنٹے یعنی چار بجے سے شام چھ بجے تک المقابر اور جنوب میں واقع سیمنٹ کے کارخانے پر کنٹرول رکھنے میں کامیاب رہے اور اس علاقے میں موجود فوج، رضاکار فورسز اور قبائلی جنگجوؤں نے جلد ہی داعش کے کنٹرول سے شہر کو آزاد کرا لیا اور اس علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دیرالزور کے کمانڈر کے ساتھ رابطے کے بعد سب کو یقین ہو گیا کہ شہر کی صورت حال بہتر ہے اور فوجی ہوائی اڈے ماضی کی مانند اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور دیرالزور کے ہوائی اڈے پر دہشت گردوں کے کنٹرول کی خبر صرف افواہ ہے اور فوج کبھی بھی اس کی اجازت نہیں دے گی۔
شام کے قبائلی سردار نے زور دیا کہ امریکا نے دیرالزور پر حملے میں داعش کی بھرپور مدد کی کیونکہ داعش کے دہشت گردوں کا گروہ موصل سے امریکا کے تحفظ میں دیرالزور تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ امریکا کے جنگی ہوائی جہاز، موصل سے دیرالزور تک آنے والے داعش کے دہشت گردوں کو ریگستان میں ہوائی تحفظ فراہم کرتے رہے۔