الوقت - عراق میں مظاہرین نے تین بحریني نوجوانوں کی سزائے موت پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے آل خلیفہ حکومت کے جرائم کی مذمت کی اور عراقی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراق میں بحرینی سفارت خانے کو بند کریں اور بحرینی سفیر کو ملک بدر کر دیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں مظاہرین نے تین بحرینی نوجوانوں کے اہل خانہ سے جنہیں اتوار کو آل خلیفہ حکومت نے گولی مار کر موت کی سزا دی، ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کی کہ تین بحرینی کارکنوں کی سزائے موت آل خلیفہ حکومت کی سرکوبی کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
مظاہرین نے آل خلیفہ حکومت کے جرائم کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے بحرینی عوام کے پرامن مظاہروں کی حمایت کا اعلان کیا اور بحرینی حکومت کی پالیسیوں کی تبدیلی کا مطالبہ کیا۔
در ایں اثنا کربلائے معلی میں رہنے والے بحرینی شہریوں نے تین بحرینی نوجوانوں کی مجلس ترحیم کا انعقاد کیا۔ اس مجلس عزاء میں شریک افراد نے زور دیا کہ آل خلیفہ حکومت نے بے بنیاد الزام لگا کر تین نوجوانوں کو سزائے موت دے دی۔ مجلس کے شرکاء نے تاکید کی کہ بحرینی حکومت کے اس اقدام کا مقصد، اس قوم کے حوصلے پست کرنا ہے جو چھ سال سے اپنے پرامن مظاہروں کے ذریعے اپنے حقوق کی بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔