الوقت - صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے حلب کی آزادی اور شام میں جنگ بندی کو امن و استحکام کے لئے اٹھائے گئے دو اہم اقدام قرار دیئے۔
ڈاکٹر روحانی نے بدھ کو تہران میں شام کے وزیر اعظم عماد محمد ديب خمیس سے ملاقات میں دہشت گردوں کے خلاف شامی قوم کی حالیہ کامیابیوں پر مبارک باد پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ حلب کی آزادی نے یہ ظاہر کر دیا کہ شامی عوام دہشت گردوں سے مقابلے میں اپنی سر زمین کی اچھی طرح حفاظت کر رہے ہیں، اس لیے دہشت گرد گروہ اور ان کے حامی اپنے مقصد تک نہیں پہنچ پائیں گے۔
ایران کے صدر نے کہا کہ شام کے سبھی دوست ممالک کا مقصد اس ملک میں امن و استحکام کا قیام ہے۔ اسی طرح انہوں نے کہا کہ شام کے دوست ملک ایسا راستہ ہموار کرنا چاہتے ہیں جس سے اس ملک کے عوام اپنے ملک کے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کر سکیں ۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے امید ظاہر کی کہ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے 23 جنوری کا اجلاس، شامی فریقوں کے درمیان مذاکرات شروع ہونے کے لئے واقعی ابتدائی نقطہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے تہران - دمشق تعلقات کو بے نظیر قرار دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ دونوں ممالک کو کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے اور پیشرفت کے لئے موجود امکانات اور مواقع سے پھر پور فائدہ اٹھانا چاہئے۔
اس موقع پر شامی وزیر اعظم نے حلب کی کامیابی کو شامی قوم کے عزم، اس ملک کی فوج کی قربانیوں اور ایران کی جانب سے شام کو بھرپور حمایت کا نتیجہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ شامی قوم اور حکومت نے یہ عہد کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف ڈٹی رہے گی اور ملک میں سیکورٹی بحال کر کے ہی دم لے گی۔