الوقت - اسرائیل نے 2016 اور 2017 کے اسٹرٹیجک جائزے کے تحت ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں حزب اللہ، ایران اور حماس کو اسرائیل کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے سیکورٹی مطالعے کی یونیورسٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2016 اور 2017 میں حزب اللہ، ایران اور حماس، بالترتیب اسرائیل کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
آئی این ایس ایس کی جانب سے رپورٹ میں تاکید کی گئی ہے کہ اسرائیل کو سب سے زیادہ خطرہ حزب اللہ سے ہے، پھر ایران سے اور اس کے بعد حماس سے ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ حزب اللہ، اسرائیل کا سب سے قدیمی دشمن ہے جو اسرائیل کو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
رپورٹ میں ایران کو اسرائیل کے لئے دوسرے نمبر کا خطرہ بتایا گیا ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ ایران اور دنیا کی چھ بڑی طاقتوں کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدہ، ایران کی جانب سے اسرائیل کے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ میں حماس کو اسرائیل کے لئے تیسرے خطرے کے طور پر یاد کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل اور عرب دنیا کے تعلقات میں توسیع کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
یہ رپورٹ ابھی تفصیلی جاری نہیں ہوئی ہے۔