الوقت - عراق کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام کے بحران کے حل کے لئے ثالثی کرنے کو تیار ہے۔
عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے روس کی اسپوتنک خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور شام دونوں ہی دہشت گردی کا شکار ہیں اور پڑوسی ہونے کی حیثیت سے ان کے استحکام ایک دوسرے کو متاثر کرتے ہے۔
ابراہیم جعفری نے کہا کہ عرب یونین میں عراق کا خاص مقام ہے اور اسے امید ہے کہ شام کے بحران کا حل، ایران، روس اور ترکی پر مبنی سہ فریقی گروہ سے وابستہ ہو جائے گا۔
شام کے بحران کے حل کے لئے ایران، روس اور ترکی کا سہ فریقی اجلاس حال ہی میں ماسکو میں منعقد ہوا تھا۔ ابراہیم جعفری نے عراق کی صورتحال اور داعش سے جنگ کے بارے میں کہا کہ کچھ ممالک نے داعش کی حمایت کے لئے بڑا بجٹ مخصوص کر رکھا ہے اور انہوں نے اس گروہ کو بہت سے امکانات فراہم کئے ہیں۔
عراق کے وزیر خارجہ نے کہا کہ صوبہ نینوا کے موصل شہر کا ایک بڑا حصہ فوج کے کنٹرول میں آ گیا ہے اور 56 محلوں میں سے 40 محلوں کو داعش کے چنگل سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔
عراق کے وزیر خارجہ نے شمالی عراق میں ترک فوجیوں کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ بغداد ملک سے ترک فوجیوں کے فوری انخلاء کا مطالبہ کرتا ہے اور وہ اس معاملے کو قانونی راستوں سے حل کرنے کے عزم کا اظہار کر چکا ہے۔