الوقت - امریکا کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے خلاف سیکورٹی کونسل کی حالیہ قرارداد پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن، صدر اوباما کے دور اقتدار میں ہمیشہ سے اسرائیل کے تحفظ کا پابند تھا اور دنیا کی واحد حکومت تھی جس نے حالیہ قرارداد کے علاوہ اسرائیل کے خلاف تمام قراردادوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے امریکا، اسرائیل اور فلسطین کے مستقبل پر بھی بیان دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطنیوں اور اسرائیل کے درمیان امن کا واحد راستہ دو حکومتوں کی تشکیل ہے اور موجودہ وقت میں یہ راستہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ جان کیری نے کچھ روز پہلے سیکورٹی کونسل میں منظور ہونے والی اسرائیل مخالف قرارداد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں جو ہم نے اقدام کیا وہ ہماری اہمیت کی حفاظت کے تناظر میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ اوبامہ انتظامیہ نے اسرائیل کی سب سے زیادہ حمایت کی لیکن کچھ افراد کا یہ خیال ہے کہ کچھ ممالک کے ساتھ ہماری دوستی کا مطلب یہ ہے کہ ہم ان کی تمام سیاستوں کو قبول کریں اگر چہ ان کی سیاست ہماری سیاست کے خلاف ہو تب بھی۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر امریکی مفاد کے دفاع پر تاکید کرتا ہوں۔
جان کیری نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ سے اپنے دفاع میں اسرائیل کے حق کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ امریکا کی غیر ملکی امداد کا آدھا حصہ اسرائیل کو دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو حکومتوں کی تشکیل کے حل کا راستہ، تشدد، غاصبانہ قبضے اور کالونیوں کی تعمیر کی وجہ سے خطرے میں پڑ گیا ہے۔
انہوں نے حماس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حالت میں کہ جب غزہ پٹی کے عوام کو فوری امداد کی ضرورت ہے لیکن حمال بدستور خود کو مسلح کرنے اور سرنگوں کو کھودنے میں مصروف کئے ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس او دوسرے گروہ تشدد کے ذمہ دار ہیں۔