الوقت - یہودیوں کے ایک گروہ نٹوری كارٹا انٹرنیشنل نے جو صیہونی حکومت کے غاصبانہ اقدامات کا مخالف ہے، مقبوضہ فلسطین کی سرزمین پر صیہونی بستیوں کی تعمیرات کو روکنے میں سلامتی کونسل کی حالیہ قرارداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس کے بارے میں اسرائیل کا دعوی مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔
فلسطین کی سرکاری خبر ایجنسی وفا کی رپورٹ کے مطابق، اس گروہ نے جس کا ہیڈکوارٹر نیویارک میں ہے، کہا ہے کہ گزشتہ دس سال کے دوران اسرائیل کی جانب سے بستیوں کی تعمیرات، مقدس سرزمین پر بدامنی اور خونریزی کا بنیادی سبب رہا ہے اور اس کی وجہ سے سیکڑوں معصوم لوگوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔
مذکورہ گروپ نے فلسطینیوں کو سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قرارداد کی منظوری پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ امن و عدالت اور انصاف کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
نٹوری كارٹا انٹرنیشنل گروہ نے اسی کے ساتھ صیہونی حکومت اور صیہونی بستیوں کے انتہا پسند باشندوں کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا یہودیوں کے نام پر صیہونی جو کاروائیاں کر رہے ہیں ان سے ہمارا کوئی واسطہ نہیں ہے۔
یہودیوں کے اس گروہ نے کہا کہ نتنياہو نے وعدہ کیا ہے کہ وہ بستیوں کی تعمیرات کا سلسلہ جاری رکھیں گے لیکن ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس حقیقت پر توجہ دیں کہ پورے یہودی ان کی حمایت نہیں کرتے۔ نٹوری كارٹا انٹرنیشنل گروہ نے کہا کہ عالمی برادری کے مقابلے میں صیہونی حکومت کا اڑیل رویہ، توریت کی تعلیمات کے برخلاف ہے۔ یہودیوں کے اس گروہ نے کہا ہے کہ امریکا کے ارتھوڈاكس یہودی بھی امریکا کی جانب سے قرارداد کو ویٹو نہ کرنے کی وجہ سے نیتن یاہو کے اقدامات اور ان کے حامیوں کے گستاخانہ حملوں کی وجہ سے شرمندہ ہیں۔