الوقت - المنار فلسطین میگزین نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب کے دسیوں شہزادے اور امیر زادے، سلمان بن عبد العزیز کے اقتدار میں پہنچنے اور ان کے بیٹے طاقتور ہونے کے بعد ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک کے بادشاہ کی حیثیت سے سلمان بن عبد العزیز کے بر سر اقتدار ہونے کے وقت سے اب دسیوں شہزادوں نے ملک چھوڑ دیا اور دوسرے ملکوں میں رہنے لگے۔ اس خبر کے مطابق، شاہی خاندان کے کچھ افراد کو ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے اور ان پر سیکورٹی ایجنسیاں سخت نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اس ذریعے نے بتایا کہ ملک کی باگ ڈور سنبھالنے اور علاقائی مسائل کے بارے میں موجود حکومت کے افراد کے اقدامات کے حوالے سے آل سعود خاندان کے درمیان پائے جانے والے شدید اختلافات کی وجہ سے شاہی خاندان کے کچھ افراد ممکنہ ٹارگٹ کلنگ اور آل سعود خاندان میں تصادم شروع ہونے کی جانب سے تشویش میں مبتلا ہیں۔
اس ذریعے نے بتایا کہ ملک سے شہزادوں کی ہجرت صرف سعودی عرب تک محدود نہیں ہے بلکہ قطر اور متحدہ عرب امارات کے بھی کچھ شہزادوں نے ملک چھوڑ دیا اور دوسرے ممالک میں پناہ لے لی ہے۔
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ اقدامات، سعودی فرمانروا کے بیٹے، جانشین اور ولی عہد محمد بن سلمان کی داخلہ اور خارجہ پالیسیوں پر رد عمل ہو سکتا ہے کہ جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اقتدار پر اپنی پکڑ مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ملک میں آل سعود خاندان کو ہمیشہ سے قانونی تحفظ حاصل ہے اور ملک میں جاری اقتصادی بحران کی وجہ سے سعودی عرب نے کچھ سعودی شہزادوں اور ملک کے بعض وزراء پر جو معمولا شاہی خاندان کے رکن ہیں، اقتصادی دباؤ ڈالا ہے۔