الوقت - سعودی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اگلے سال سعودی عرب کو تقریبا 53 ارب ڈالر کے بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سعودی عرب کی کابینہ نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ سرکاری اخراجات کے لئے جو بجٹ مخصوص کیا گیا ہے اس میں چھ فیصد اضافہ کے ساتھ تقریبا 890 ارب ریال یعنی 237 ارب ڈالرز مد نظر رکھا گیا ہے۔
العربيہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریاض حکومت نے اپنے بجٹ سے تقریبا 190 ارب ریال فوجی شعبے سے مخصوص کیا ہے۔ سعودی عرب کی کابینہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کی بنیاد پر اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اگلے سال ملک کی آمدنی، 692 ارب ریال یعنی 184 ارب ڈالر ہو گی ۔
تیل کی قیمتوں میں بھاری کمی اور یمن جنگ میں زبردست اخراجات کی وجہ سے سعودی عرب کو شدید بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے 2016 اور 2015 میں بالترتیب 87 اور 89 ارب ڈالر بجٹ خسارے کا سامنا کیا تھا۔ ریاض حکومت نے حالیہ برسوں میں اپنے بجٹ خسارے کی تلافی کے لئے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر سے استفادہ کیا ہے۔
سعودی عرب ایندھن اور توانائی میں سبسٹي کو کم کرکے اپنے بجٹ خسارے کی تلافی کرنا چاہتا ہے۔ اسی طرح اس کا عوامی خدمات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے ملک کو اس بحران سے نکالنے کا بھی ارادہ ہے۔