الوقت - اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے شام میں جنگی مجرموں کے سلسلے میں جنرل اسمبلی میں منظور ہونے والی تجویز پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی تجویز صرف دہشت گردوں کی حمایت کے لئے ہیں اور قول اور فعل میں واضح تضاد کی عکاسی کرتی ہیں ۔
بشار جعفری نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس طرح کی تجویز کے لئے دہشت گردی کی حامی غیر ملکی تنظیموں اور ممالک کی جانب سے پیسے خرچ کئے جاتے ہیں، کہا کہ شام میں کچھ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی دہشت گردی یورپی شہروں تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر اور لیخین اشتائن کی جانب سے پیش کی گئی تجویز غیر قانونی اور اقوام متحدہ کے منشور کے دوسرے آرٹیکل کی ساتویں شق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بشار جعفری نے کہا کہ مقدمہ چلانا اور قانونی کارروائی کرنا قطر کی نہیں بلکہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے۔
واضح رہے کہ قطر اور لیخین اشتان کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کے مسودے میں شام میں جنگی جرائم سے متعلق ثبوتوں اور دستاویزات کی جانچ کے لئے ایک ٹیم تشکیل دیئے جانے اور ان چیزوں پر نظر رکھنے کے لئے ایک طریقہ کار کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔