الوقت - روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ماسکو، تہران، اور انقرہ نے شام میں بحران کے حل کے لئے مشترکہ اعلامیے پر اتفاق کیا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگي لاوروف نے منگل کو ماسکو میں ایران اور ترکی کی شراکت سے سہ فریقی اجلاس کے اختتام کے بعد یہ بات کہی۔
اس اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے اس اجلاس میں شرکت کی۔
یہ اجلاس، ترکی میں روسی سفیر کے قتل کے ایک دن بعد منعقد ہوا تھا۔
روسی وزیر خارجہ نے اس سہ فریقی اجلاس کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس، ایران اور ترکی کے درمیان تعاون حلب سے شہریوں اور اسی طرح مسلح گروہوں کے انخلاء کے عمل کو یقینی بنائے گا۔
روسی وزیر خارجہ نے اسی طرح امید ظاہر کی ہے کہ حلب سے عام شہریوں اور مسلح گروہوں کے انخلاء کا کام ایک دو دنوں میں مکمل ہو جائے گا۔
اس سے پہلے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے منگل کو ماسکو میں سہ فریقی اجلاس کے اختتام پر ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس میں شام کے بحران کے حل کے لئے موثر راستوں کے بارے میں صحافیوں کے سؤالات کے جواب دیئے۔
انہوں نے کہا کہ اس ہدف کے حصول کے لئے سب سے زیادہ مؤثر طریقہ ماسکو، تہران اور انقرہ کے درمیان ایک دوسرے کے ساتھ مؤثر تعاون ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شام کے بحران کے حل کے لئے دوسری روشوں کو نظر انداز کرنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ شام کے بحران کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔