الوقت - شامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہوں نے محاصرے میں گھرے شیعہ اکثریتی شہروں کفریا اور فوعہ میں بھیجی گئی متعدد بسوں کو نذر آتش کر دیا۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متعلقہ حکام نے اعلان کیا ہے کہ حلب کے مشرقی محلوں سے مسلح افراد کے انخلاء کا سمجھوتہ ہوا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ادلب کے اطراف میں محاصرے کا شکار فوعہ اور کفریا شہروں سے زخمیوں کو نکالنے کے لئے ابھی تک کوئی کارواں شہر میں داخل نہیں ہو سکا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ احرارالشام اور نصرہ فرنٹ کے درمیان پائے جانے والے شدید اختلافات کی وجہ سے کفریا اور فوعہ کے زخمی اور بیمار افراد کا انخلاء تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ تکفیری دہشت گردوں نے ان بسوں کے ایندھن چرا لئے جو کفریا اور فوعہ کی جانب جا رہی تھیں۔
ان سب کے باوجود یہ بسیں فوعہ اور کفریا شہروں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں تاکہ زخمیوں، بیماروں اور شہداء کے خاندان کو وہاں سے نکال سکیں۔ اسی طرح شام کے ہلال احمر ادارے کی گاڑیاں بھی شہر تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ فوج نے کہا ہے جب تک فوعہ اور کفریا سے زخمیوں اور بیماروں کا انخلاء نہیں ہو جاتا تب تک مشرقی حلب سے دہشت گردوں اور ان کے اہل خانہ کو نکلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔