الوقت - دہشت گرد گروہ داعش نے جیش الفتح دہشت گرد گروہ کے مفتی عبداللہ المحیسنی کا سرقلم کرنے کے لئے 5 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔
داعش نے کہا ہے کہ جو بھی عبداللہ المحیسنی کا سر قلم کرے گا اسے یہ انعام دیا جائے گا۔ داعش نے کہا ہے کہ عبد اللہ المحیسنی اس وقت شام کے صوبہ ادلب میں موجود ہے اور اس کا پورا نام عبداللہ بن محمد بن سلیمان المحیسنی ہے۔
داعش نے المحیسنی پر غیر ملکیوں کے لئے جاسوسی کرنے اور داعش کے درمیان سازشیں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ عبد اللہ المحیسنی دہشت گرد گروہ جیش الفتح کے قاضی القضات ہیں اور اس وقت شام میں مقیم ہیں۔ دہشت گرد گروہ داعش سے وابستہ ویب سائٹ نے المحیسنی کی تصویر جاری کرتے ہوئے لکھا کہ جو بھی اس مرتد کا سر لے کر آئے گا اس کو پانچ لاکھ ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارنامہ انجام دینے والے کو یہ انعام کی رقم دی جائےگی چاہئے جہاں اور جب بھی یہ کارنامہ انجام دے۔ اس شرط کے ساتھ کہ اس کے قتل کا ثبوت فراہم کرے۔ اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ المحیسنی ادلب کے علاقے میں ہے اور اس کا پورا نما عبد اللہ بن محمد بن سلیمان المحیسنی ہے جو سعودی عرب کا شہری ہے۔ اس خبر میں تاکید کی گئی ہے کہ دہشت گردوں میں آپس میں اختلافات ہیں اور یہ مسئلہ اس بات کی علامت ہے کہ ہر ایک اپنے حامیوں کے مفاد کے لئے بر سر پیکار ہے۔