الوقت - موصولہ رپورٹ کے مطابق، نائیجیریا کی تحریک اسلامی کے قید رہنما شیخ ابراہیم زكزكی اور ان کی اہلیہ زینت زكزكی کو ہفتے کو دارالحکومت ابوجا میں قتل کے خوف سے کسی نامعلوم حراستی مرکز منتقل کیا گیا ہے۔
دسمبر کے شروع میں ابوجا کے فیڈرل ہائی کورٹ نے دونوں ہی افراد کی غیر مشروط رہائی کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کے کچھ ہی دن کے اندر كادونا ریاستی انتظامیہ نے نائجیریا کی تحریک اسلامی کی مبینہ اشتعال انگیزیوں کے لئے شیخ زكزكی کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اکتوبر میں كادونا انتظامیہ نے مسلم کمیونٹی کے خلاف جبر کے تحت اس شیعہ گروپ کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔
نائیجیریا کے سینئر رہنما اور ان کی اہلیہ کو 14 دسمبر 2015 میں حراست میں لیا گیا تھا۔
شیخ زكزكی کو قید کرنے کے بعد سے نائجیریا حکومت نے تحریک الاسلامی کے خلاف تشدد تیز کر دیا ہے۔ نومبر میں تحریک اسلامی کے تقریبا 100 عزادار، امام حسین علیہ السلام کے چہلم سے پہلے ایک پرامن مارچ کے دوران پولیس کی اندھا دھند فائرنگ سے شہید ہوئے تھے۔