الوقت - ہندوستان میں آگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر اسکینڈل کے معاملے میں سی بی آئی نے فضائیہ کے سابق سربراہ ایس پی تیاگی سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا۔
ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی سابق فضائیہ کے سربراہ کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں تیاگی کے بھائی سنجیو عرف جولی اور وکیل گوتم کھیتان بھی شامل ہیں۔
سی بی آئی نے بتایا کہ تینوں کو غیر قانونی اور بدعنوانی کے ذریعے دباؤ ڈال کر غیر قانونی فائدہ اٹھانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے نے تینوں کو ہیڈ کوارٹر میں تحقیقات کے لئے طلب کیا تھا اور بعد میں انہیں دفعہ 120 بی، 420 اور اینٹی کرپشن ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا۔
چھ سال قدیمی آگسٹا ویسٹ لینڈ کیس میں اس کمپنی کو ٹھیکہ دلانے کے لئے رشوت لینے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ سی بی آئی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تینوں ملزمان کو ہفتے کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ایس پی تیاگی 2005 سے مارچ 2007 تک ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں مارچ 2013 میں تياگي سمیت 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
واضح رہے کہ فروری 2010 میں موجودہ حکومت نے اٹلی کی کمپنی فنمیکینکا کی معاون کمپنی آگسٹا ویسٹ لینڈ کے ساتھ 12 وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔ شروع میں ہیلی کاپٹروں کی خریداری میں ایئر فورس بلندی کے معیار پر کسی طرح کا معاہدے کو تیار نہیں ہوئی جس کی وجہ سے آگسٹا ویسٹ لینڈ کمپنی معاہدے سے خارج ہو گئي رشوت کے کیس کے سامنے آنے کے بعد موجودہ حکومت نے 2013 میں سمجھوتہ معلق کر دیا اور اس کے بعد جنوری 2014 میں سمجھوتہ منسوخ ہو گیا۔
کیگ نے اگست 2013 میں اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ہندوستانی فضائیہ نے ہیلی کاپٹروں کی خریداری کے لئے جو شرطیں رکھی تھیں ان میں 2006 میں ہوئی تبدیلیوں کی وجہ سے باقی کمپنیاں مقابلے سے خارج ہو گئیں اور آگسٹا ویسٹ لینڈ کو فائدہ پہنچا۔
تیاگی پر الزام ہے کہ انہوں نے فضائیہ کا سربراہ بننے کے بعد بلندی والے معیار میں تبدیلی کی جس کی وجہ سے آگسٹا وسیٹ لینڈ سمجھوتے ہیں دوبارہ شامل ہوگئي۔