الوقت - نائیجیریا کی تحریک اسلامی کے ایک رکن کے مطابق، گزشتہ ایک سال سے بھی زیادہ عرصے سے جیل میں بند اس تحریک کے سربراہ آیت اللہ شیخ ابراہیم زكزكی کو مستقبل قریب میں رہا کر دیا جائے گا۔
جمعے کو نائجیریا کی تحریک اسلامی کے اس رکن نے ٹویٹ کرکے اطلاع دی کہ 45 دنوں کے دوران، شیخ زكزكی کو آزاد کر دیا جائے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق، نائیجیریا کی عدالت عظمی نے حکومت کو شیخ زكزكی کو آزاد کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت عظمی نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ شیخ زکزکی کی آزادی کے بعد ان کے رہنے کے لئے گھر کا انتظام کرے۔
قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر 2015 کو نائیجریا کے فوجیوں نے شیعہ عزاداروں پر فائرنگ کرکے سیکڑوں عزاداروں کو شہید کر دیا اور ان کے مذہبی مقامات، حسینہ اور شیخ زكزكی کے گھر کو منہدم کر دیا تھا۔ اس حملے کے بعد شیخ زکزکي کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور بغیر کسی مقدمے کے ان کو جیل میں رکھا گیا ہے۔
شیخ زکزکی کے وکیل فمی فالانا کا کہنا تھا کہ عدالت کو چاہئے کہ وہ شیخ زکزکی پر جارج شیٹ لگائے اور اگر ایسا نہیں نہ کرنے کی صورت میں ان کی آزادی کا حکم جاری کرے کیونکہ ان کی گرفتاری کا جاری رہنا غیر قانونی ہے۔ شیخ زکزکی کی گرفتاری کے بعد سے نائجیریا کے عوام ان کی رہائی کے لئے مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں۔