الوقت - افغانستان کے دارالحکومت کابل میں عزاداران سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 27 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق یہ حملہ کابل میں واقع مسجد باقرالعلوم میں ہوا۔ ایک خود کش حملہ آور نے پیر کو نماز ظہر کے وقت مسجد میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کچھ بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ حملہ اتنا خطرناک تھا کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضاف کا خدشہ ہے۔ بعض ذرائع نے زخمیوں کی تعداد 70 تک بتائی ہے۔
افغانستان کی وزارت داخلہ اور کابل پولیس کی خصوصی یونٹ کے صدر فريدون العبیدی نے اس حملے کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹ ملنے تک کسی گروپ نے اس دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی لیکن عام طور پر اس طرح کے دہشت گرد حملوں کے لئے افغان حکام داعش اور طالبان کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے روزعاشوراء کابل کے سخی امام بارگاہ پر حملہ کیا تھا جس میں بچوں اور خواتین سمیت متعدد عزادار شہید اور زخمی ہوئے تھے۔
داعش نے اسی طرح روزعاشوراء شمالی افغانستان کے صوبہ بلخ کے مرکز مزار شریف میں عزاداران امام حسین علیہ السلام پر حملہ کیا تھا، جس میں 17 عزادار شہید اور 40 دیگر زخمی ہوئے تھے۔