الوقت - ایسی حالت میں کہ رقہ کے اسٹرٹیجک علاقے کو داعش کے وجود سے پاک کرنے کے لئے شام کی کرد ڈیموکریٹک فورس کا آپریشن دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے، شمالی رقہ کے ایک اہم اسٹراٹیجک گاؤں پر قبضے کے لئے فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق، شام کی ڈیموکریٹک فورس اور داعش کے درمیان جمعے کو شمالی رقہ سے 25 کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع پہاڑی علاقے میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ شام کی ڈیموکریٹک فورس کے کمانڈر فرہاد کردستانی کا کہنا ہے کہ تل السمن گاؤں میں کردوں اور داعش کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی ہيں اورہم ان جھڑپوں میں اپنے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کر رہے ہیں کیونکہ داعش کی جانب سے سخت مزاحمت ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ داعش کے دہشت کردوں نے جمعرات کو تین کار بموں کا استعمال کیا لیکن ہمارے فوجیوں نے ان گاڑیوں کو دھماکے اڑا دیا۔ تل السمن گاؤں ایک اہم اسٹراٹیجک علاقہ ہے اور اس گاؤں پر قبضہ اہم کامیابی تصور کیا جاتا ہے۔ شام کی ڈیموکریٹک فورس کے ایک اور کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہم نے اس گاؤں کے اطراف کے علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے لیکن داعش کی جانب سے اس گاؤں میں شدید مزاحمت ہو رہی ہے کیونکہ یہ گاؤں شہر رقہ میں داخل ہونے کا دروازہ ہے۔