الوقت - سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ ریاض نے یمن میں 48 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ہفتے کو رپورٹ دی کہ جنگ بندی سنیچر کو ظہر کے وقت سے نافذ ہوگی۔ سعودی حکام نے اس رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ تحریکن انصار اللہ کی جانب سے جنگ بندی کی پابندی اور محاصرے کا شکار علاقوں میں انسان دوستانہ امداد پہنچانے کی اجازت دینے کی صورت میں جنگ بندی کی مدت میں توسیع ہو سکتی ہے۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کی جانب سے سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز کو لکھے خط کی بنیاد پر یہ جنگ بندی عمل میں آئی ہے۔ منصور ہادی نے اس خط میں صوبہ تعز سمیت محاصرے کا شکار علاقوں میں ڈاکٹروں اور انسان دوستانہ امداد پہنچانے کا مطالبہ کیا تھا۔
سعودی عرب نے ایسی حالت میں یمن میں جنگ بندی کا اعلان کیا ہے کہ ریاض نے اس سے پہلے کئی بار اس غریب عرب ملک میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
امریکا کے وزیر خارجہ جان کیری نے منگل کو متحدہ عرب امارات کے دار الحکومت ابو ظبی میں اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب اور تحریک انصار اللہ کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے اور جنگ بندی 17 نومبر سے پورے ملک میں نافذ ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے حالیہ دنوں میں یمن کے مختلف علاقوں پر بارہا حملے کئے اور جمعہ کو یمنی فوج نے سعودی عرب کی فوج کے حملوں کے جواب میں جيزاان کے صامطہ علاقے میں سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا ۔