الوقت - رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکا میں اختتام پذیر ہوئے صدارتی انتخابات کے نتائج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اس انتخاب کے بارے میں کوئی نظریہ نہیں ہے ۔
اصفہان کے ہزاروں لوگوں نے بدھ کی صبح تہران میں رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ انہوں نے فرمایا کہ امریکا وہی ہے جس نے ملت ایران کے ساتھ گزشتہ 37 برس کے دوران کوئی نیکی نہیں کی اگرچہ اس دوران ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز دونوں پارٹیوں کی حکومتیں تھیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا میں ان لوگوں کے برخلاف جن میں سے کچھ امریکا کے صدارتی انتخابات کے نتائج سے ناخوش اور کچھ خوش ہیں، ہم نہ تو غمزدہ ہیں اور نہ ہی خوش۔ انہوں نے فرمایا کہ ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی کسی قسم کی فکر ہے۔ آپ نے فرمایا کہ خدا کے فضل و کرم سے ہر طرح کے واقعے کا سامنا کرنے کے لئے بھی ہم آمادہ ہیں۔
انہوں نے امریکہ میں صدارتی انتخابی مہم کے دوران امریکی معاشرے کے داخلی مسائل کے بارے میں ہوئی بحثوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جو شخص امریکا میں صدر کی حیثیت سے منتخب ہوئے ہیں انہوں نے انتخابی مقابلے کے دوران کہا تھا کہ جو پیسے ہم نے گزشتہ چند برسوں کے دوران جنگ پر خرچ کئے، اگر ان پیسوں کو امریکا کے اندر استعمال کیا جاتا تو اس ملک کی دو بار تعمیر ہو سکتی تھی، کیا وہ لوگ جنہیں یہ خيالي باتیں اچھی لگیں، اس کا مطلب سمجھتے ہیں؟
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکا میں صدارتی انتخابی مقابلہ کے دوران اس ملک میں موجود غربت اور وسیع مسائل پر ہوئی بحث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے حالیہ برسوں میں اس ملک کے عوام کے پیسوں کو جنگوں میں لٹايا جس کے نتیجہ میں افغانستان، عراق، لیبیا، یمن اور شام میں ہزاروں عام لوگوں کا قتل عام ہوا اور ان ممالک کے بنیادی ڈھانچے تباہ ہو گئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا میں انتخابی مقابلے کے دوران جن حقیقی باتوں پر بحث ہوئی، یہ موضوع حالیہ برسوں میں بارہا اٹھے لیکن کچھ لوگ اسے قبول کرنا نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی شناخت کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو یہ درک کرنا چاہئے کہ آپ کا کس سے مقابلہ ہے اور وہ آپ کے بارے میں کیا سوچتا ہے، اگر آپ کو اپنی کی آنکھ بند کر لیں گے تو بیشک نقصان اٹھائیں گے۔